ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نےکہا ہے کہ ان کا ملک شمالی عراق کے بعشیقہ
کیمپ سے اپنی فوجیں واپس نہیں بلائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ عراق میں ترک فوج
کی مداخلت کا مقصد دہشت گردوں کی سرکوبی ہے۔موصل کو دہشت گردوں سے آزاد
کرانے کے لیے بین الاقوامی برادری کو تعاون کرنا ہوگا۔ اگرعالمی برادری کی
طرف سے تعاون نہ کیا گیا ترکی کے پاس متبادل آپشن موجود
ہیں۔
میڈیا کے مطابق ترک صدر طیب ایردوآن نے جمعہ کے روز قونیہ شہر میں اپنے حامیوں کے
ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی اپنے اتحادی ممالک سے آئندہ چند
روز میں موصل کو دہشت گردوں سے چھڑانے کے لیے جنگ میں شمولیت کی دعوت دے
گا۔ اگر اتحادی ممالک نے مدد نہ کی تو ترکی کے پاس متبادل تزویراتی آپشن
موجود ہیں تاہم انہوں نے متبادل اقدامات کی تفصیل نہیں بتائی۔